قابض صہیونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کے لیے آنے والی چارخواتین سمیت سات فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا ہے۔ دوسری جانب بدھ کے روز 166 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو 166 یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصٰی میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودیوں کی آمد کے موقع پر مسجد اقصیٰ کو فلسطینیوں سے خالی کرالیا گیا تھا۔ قبل ازیں صہیونی پولیس نے 50 سال سے کم عمر کے افراد کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے سختی سے روک دیا جس کے بعد بیت المقدس میں مختلف مقامات پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔اسرائیل کی لیڈیز پولیس کی اہلکاروں نے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کے لیے آنے والی چار خواتین کو حراست میں لینے کے بعد انہیں "القشلہ” نامی حراست مرکز منتقل کردیا ہے۔ گرفتار کیے گئے دیگر شہریوں میں تین سگے بھائی محمد، مہند اور موید السلامہ، ان کی عزیزہ آسیہ ابو سنینہ کو حراست میں لیا۔
مقامی ذرائع نے مطابق پچھلے دو ہفتوں کے دوران قابض صہیونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے 174 فلسطینیوں کو حراست میں لیا اور انہیں جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ گرفتار کیے گئے فلسطینیوں پر مسجد اقصیٰ میں آنے والے یہودیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عاید کیاگیا ہے۔