مقبوضہ بیت المقدس مرکزاطلاعات فلسطین
اسرائیلی پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر بیت المقدس میں امن وامان کے قیام کی غرض سے بھاری تعداد میں پولیس اور فوج کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔
پولیس اور فوج کی بھاری نفری کی تعیناتی کا مقصد امن وامان کا قیام نہیں بلکہ بیت المقدس کے فلسطینی شہریوں پر عرصہ حیات تنگ کرنا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے سیکیورٹی میں اضافے کا فیصلہ اس لیے بھی کیاجا رہا ہے کیونکہ جن ایام میں عیدالاضحٰی ہوگی انہی ایام میں یہودیوں کی "عیدالغفران” بھی آ رہی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کل منگل سے بیت المقدس میں ہزاروں کی تعداد میں پولیس اور فوج کے اضافی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس اور فوج کی اضافی نفری کی تعیناتی کا مقصد "عیدالغفران” کے موقع پر یہودی زائرین کو بیت المقدس میں فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ پولیس نے بیت المقدس میں آنے والے ایام میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے بعض مقامات پر فلسطینیوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا ہے۔ خاص طورپر پرانے بیت المقدس میں "باب الخلیل” میں کوئی فلسطینی پیدل یا اس کی گاڑی داخل نہیں ہوسکے گی۔ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سیکڑوں مقامات پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کی جا رہی ہیں۔ پولیس اور فوج کے مسلح دستے بھی عید کے ایام میں بیت المقدس میں چوبیس گھنٹے گشت جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے بیت المقدس کے مشرقی، مغربی، شمالی اور جنوبی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کرکے فلسطینیوں کے قبلہ اول تک رسائی روکنے کی سازش تیار کی ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ اس وقت عملا اسرائیلی فوج اورپولیس کے محاصرے میں ہے کیونکہ مسجد کی طرف جانے والے تمام راستوں پر صہیونی فوج کے مسلح دستے تعینات ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل میں "یوم کپور” نامی یہودی مذہبی تہوار کی تقریبات بدھ سے شروع ہو رہی ہیں۔ اسی روز مسلمان حجاج کرام میدان عرفات میں وقوف کریں گے اور اگلے روز جمعرات کو فلسطین میں بھی عیدالاضحی منائی جائے گی۔