خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعہ 11 ستمبر کو کثرت رائے سے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر پرفلسطین کا پرچم لہرانے کی حمایت کی گئی تھی۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں 119 ملکوں نے فلسطینی پرچم لہرانے کی حمایت اور 8 نے مخالفت کی تھی جب کہ 45 ملکوں نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری کی جانب سے پریس کو جاری ایک بیان میں جنرل اسمبلی کی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اقوام متحدہ کے صدر دفتر پرفلسطین کا پرچم لہرانا محض ایک علامتی کارروائی ہے مگر اس سے فلسطینیوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے میں ضرور مدد ملے گی۔
ترجمان نے امریکا کی جانب سے حماس کے تیرن رہ نمائوں کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور امریکی فیصلے کو صہیونیت نوازی اور واشنگٹن کا دوہرا معیار قرار دیا۔