مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جنگی مرائم کے مرتکب اسرائیل کو جدید ترین لڑاکا طیاروں”ایف 35 ” کی فراہمی کا اعلان نہایت خطرناک اقدام ہے۔ اس کے نتیجے میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ ایسے شرمناک اور غیراخلاقی فوجی تعاون کی اسرائیل کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسرائیل کو جنگی طیارے اور کسی بھی قسم کا اسلحہ فراہم کرنا فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں حصہ لینے اور معصوم فلسطینی بچوں کے اجتماعی قتل عام کے مترادف ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے خطرناک نوعیت کے جنگی طیاروں کی فراہمی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ایمنسٹی انٹرنیشنل” نے پچھلے سال غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ کے دوران اسرائیل کو منظم جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا ہے۔ امریکا نے اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم پرمبنی عالمی ادارے کی رپورٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے معصوم فلسطینیوں کے قاتل کو جنگی طیارے فراہم کرکے فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت کا ثبوت دیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکا نے اسرائیل کو "ایف 35 ” نامی جنگی طیاروں کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ طیاروں کے استعمال کے لیے اسرائیلی فضائیہ کے ایک اسکواڈرن کو تربیت بھی دی جا رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
