مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما اسماعیل رضوان نے بعض عرب اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے دورہ سعودی عرب کا مقصد حماس اور مصرکے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ریاض کی خدمات حاصل کرنا تھا۔
خبر رساں ایجنسی” اناطولیہ” سے بات کرتے ہوئے اسماعیل رضوان نے کہا کہ حماس اور مصرکے درمیان پہلے ہی خوش گوار تعلقات قائم ہیں۔ اس لیے دونوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے کسی تیسرے فریق کی ثالثی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ حماس کے مصری حکومت کے ساتھ براہ راست روابط قائم ہیں اور دونوں طرف سے ایک دوسرے کے بارے میں اچھے طریقے سے معاملات طے کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں عرب اخبارات نے خبردی تھی کہ ماہ صیام کے آخر میں خالد مشعل کی قیادت میں حماس کے وفد کے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی قیادت سے حماس اور مصر کے درمیان تعلقات بہتربنانے کے لیے ثالثی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ حماس وفد نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مصر پررفح گذرگاہ کو کھولنے کے لیے دبائو ڈالے۔ تاہم حماس رہ نما نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
