مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے سرگرم "یورپی مہم” کی جانب سے سے بتایا گیا ہے کہ "ماریان” جہاز میں سوار سابق تیونسی صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی کو اسدود کےایک فوجی اڈے پر منتقل کیا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش جاری ہے تاہم ڈاکٹر المرزوقی نے اپنی حراست کو غیرقانوی قراردےکر تفتیش کاروں سے کسی قسم کا تعاون مسترد کردیا ہے۔
یورپی مہم کے وائس چیئرمین زیاد العالول نے غزہ کی پٹی میں ایک بیان میں بتایا کہ امکان ہے کہ ڈاکٹر المرزوقی کو اردنی حکام کے حوالے کردیا جائے گا کیونکہ اسرائیل انہیں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے اردنی عوام سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹر المرزوقی کے استقبال کی تیاری کریں۔
خیال رہے کہ سوموار کے روز اسرائیلی بحریہ نے "فریڈم فلوٹیلا 3 ” میں شامل سویڈن کے بحری جہاز”ماریان” کو غزہ کی طرف بڑھنے سے روکنے کے بعد اسے اسدود بندرگاہ کے فوجی اڈےپر منتقل کردیا ہے۔ بحری جہاز میں تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی سمیت 16 غیرملکی امدادی کارکن سوار تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین