مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے رکن پارلیمنٹ اور جماعت کے ترجمان ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بیرون ملک سے غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کے لیے ملنے والی امداد فلسطینی اتھارٹی کے اللے تللوں پرخرچ کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں بدترین معاشی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
ترجمان نے حال ہی میں پارلیمنٹ کی جانب سے جاری اس رپورٹ کو درست قراردیا جس میں کہا گیاہے کہ فلسطینی اتھارٹی بدترین مالی بدعنوانی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطینی اتھارٹی قومی خزانے کوذاتی مقاصد کے لیے دریغ استعمال کررہی ہے مگرستم یہ ہے کہ غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کے لیے باہرسے آنے والی امداد بھی رام اللہ ہی میں غائب کردی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس وقت سیاسی انتقام کے فوبیا کا شکار ہے اور سیاسی انتقام کی بنیاد پرغزہ کی تعمیر نو کا عمل پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام الناس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ فلسطینی اتھارٹی کا احتساب کریں جس نے بیرون ملک سے ملنے والی امداد تک ہڑپ کرلی ہے۔
حماس رہ نما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے جاری کردہ فنڈز کو ان کے مستحقین تک پہنچانے کے لیے بھی کرادار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے دو ملین سے زائد لوگ اس وقت بدترین معاشی بحران اور اسرائیل کی مسلط کردہ پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ غزہ کے عوام کی مشکلا میں اضافے میں دیگرقوتوں کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل براہ راست ذمہ داری ہیں ۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
