فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ نائب وزیراعظم نے حال ہی میں ہونے والے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ ان کے استعفے کی وجہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے اندورنی معاملات میں بلا جواز مداخلت بتائی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سبکدوش ہونے والے نایب وزیراعظم غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ تھے، لیکن تعمیر نو کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فنڈز می عدم فراہم کی وجہ سے انہوں نے کئی بار اس کی شکایت کی۔ تاہم فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ان کی شکایت کاکوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے اپنے استعفے میں اس کمیٹی کا بھی ذکر کیا ہے اور کہا کہ وہ صرف ایک نمائشی کمیٹٰی کے سربراہ تھے جس کے پاس غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے عملا کرنے کو کچھ بھی نہیں تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں مصر کے صدر مقام قاہرہ میں غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں جو اعلانات کیے گئے ان پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ اگر کوئی فنڈز فلسطینی اتھارٹی کو ملے بھی ہیں تو وہ قومی حکومت کو ادا نہیں کیے گئے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین