مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ صدر عباس اور ان کے وزیر محمود الھباش عرب ممالک کو فلسطینیوں بالخصوص اہالیان غزہ کےخلاف اشتعال دلانے کی سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے قاضی القضاۃ محمد الھباش ایک سازش کے تحت عرب ممالک کو غزہ کی پٹی کے خلاف اشتعال دلا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے قاہرہ میں عرب لیگ کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن جن عرب ملکوں میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہاں پر ان عناصر کےخلاف فوجی کارروائی کی جانی چاہیے۔ یمن میں حوثی شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کی طرز پر صومالیہ، فلسطین اور دوسرے ملکوں میں بھی آپریشن کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار محمود الھباش نے بھی غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں بھی حوثیوں کے خلاف فوجی آپریشن کی طرز پر ’’فیصلہ کن طوفان‘‘ آپریشن ہونا چاہیے۔
حماس رہ نما نے ان بیانات کے ردعمل میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی دانستہ طورپر عرب ممالک کو حماس کے خلاف اکساتے ہوئے اپنی ہی عوام کے خلاف فوجی آپریشن پر اکسا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کے بیانات نے واضح کردیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی اس سے قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں دشمن کے ساتھ شامل رہی ہے۔ غزہ کی پٹی میں چند برسوں کے دوران تین بار مسلط کی گئی جنگ میں نہتے شہریوں کے قتل عام میں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار بھی براہ راست ملوث ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین