مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عزت الرشق کا کہنا تھا کہ ہم قاہرہ حکومت کی طرف سے انتظار میں ہیں کہ وہ حماس کے خلاف میڈیا میں جاری منفی پروپیگنڈے کا نوٹس کب لیتی ہے اور حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف کب اپیل کرتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عزت الرشق نے کہا کہ کسی بھی ملک یا حکومت کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ تحریک آزادی فلسطین اور فلسطینی’’کاز‘‘ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ مصری حکومت نے جس طرح حماس کو دہشت گرد قرار دینے کا عدالتی فیصلہ چیلنج کردیا ہے۔ اسی طرح وہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے خلاف جاری فیصلے پر نظرثانی کرانے کے لیے درخواست دے گی۔
حماس رہ نما نے کہا کہ مصری عدالت کی جانب سے حماس کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے فیصلے سے مصر کا علاقائی سطح پر وقار مجروح ہوا ہے۔ مصری حکومت کی اپنی عزت اور اس کے وقار کا تقاضا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرے جس کے نتیجے میں فلسطینی کاز کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ مصری حکومت کی طرف سے حماس کو دہشت گرد قرار دینے کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواست ماضی کی غلطیوں کی اصلاح کا ایک بہترین راستہ ہے۔ مصری حکومت کو فلسطینیوں کی صہیونی دشمن کے خلاف جاری مسلح مزاحمت کی کھل کرحمایت کرنا ہوگی۔
عزات الرشق کا کہنا تھا کہ ہم مصری حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ حماس کے ساتھ ساتھ القسام بریگیڈ کو دہشت گرد قرار دیئے گئے عدالتی فیصلے کو بھی عدالت میں چیلنج کرے گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز مصری حکومت نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مصری حکومت کی درخواست کی سماعت اٹھائیس مارچ سے ہوگی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین