مصرمیں سنہ 2013 ء کے وسط میں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت اور پہلے آئینی صدر ڈاکٹر محمد مرسی کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرنے والی فوج کے خلاف سرگرم سیاسی اتحاد نے قاہرہ کی عدالت کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہےجس میں عدالت نے فلسطینی تنظیم حماس کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصرمیں فوجی بغاوت مخالف اتحاد نے ترکی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصرہ عدالت کے حماس کے خلاف جاری فیصلے کو’’ظالمانہ‘‘ اور غیر منصفانہ قرار دیا۔
نیوز کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے مصری سیاسی رہ نمائوں نے کہا کہ قاہرہ کی کسی عدالت کو حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاکوئی اختیار ہی نہیں ہے۔ مصری عدالتیں کسی دوسرے ملک کی تنظیم کے بارے میں فیصلے کرنے کی مجاز نہیں ہیں۔ یہ فیصلہ محض سیاسی انتقام کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔
مصری سیاسی اتحاد کا کہنا ہے کہ اصل دہشت گرد اسرائیل ہے جو منظم فوجی طاقت کے ذریعے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ اس وقت مصر، لیبیا، یمن اور شام میں مقامی ظالم حکومتوں کے ہاتھوں دہشت گردی کا سامنا کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر کی ایک مقامی عدالت نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پرپابندیاں عاید کرنے کا حکم دیا ہے۔ مصری حکام کا دعویٰ ہے کہ حماس جزیرہ نما سینا میں سرگرم جہادی گروپوں سے رابطے میں ہے تاہم حماس کی جانب سے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
سرورق – خبریں – اخبار فلسطین
Share on facebook Share on twitter Share on email Share on print More Sharing Services 0
مصر:فوجی بغاوت مخالف اتحاد نے حماس کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ مسترد کر دیا
[ 06/03/2015 – 04:31 AM ]
استنبول ۔۔۔ مرکز اطلاعات فلسطین
مصرمیں سنہ 2013 ء کے وسط میں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت اور پہلے آئینی صدر ڈاکٹر محمد مرسی کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرنے والی فوج کے خلاف سرگرم سیاسی اتحاد نے قاہرہ کی عدالت کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہےجس میں عدالت نے فلسطینی تنظیم حماس کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصرمیں فوجی بغاوت مخالف اتحاد نے ترکی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصرہ عدالت کے حماس کے خلاف جاری فیصلے کو’’ظالمانہ‘‘ اور غیر منصفانہ قرار دیا۔
نیوز کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے مصری سیاسی رہ نمائوں نے کہا کہ قاہرہ کی کسی عدالت کو حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاکوئی اختیار ہی نہیں ہے۔ مصری عدالتیں کسی دوسرے ملک کی تنظیم کے بارے میں فیصلے کرنے کی مجاز نہیں ہیں۔ یہ فیصلہ محض سیاسی انتقام کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔
مصری سیاسی اتحاد کا کہنا ہے کہ اصل دہشت گرد اسرائیل ہے جو منظم فوجی طاقت کے ذریعے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ اس وقت مصر، لیبیا، یمن اور شام میں مقامی ظالم حکومتوں کے ہاتھوں دہشت گردی کا سامنا کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر کی ایک مقامی عدالت نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پرپابندیاں عاید کرنے کا حکم دیا ہے۔ مصری حکام کا دعویٰ ہے کہ حماس جزیرہ نما سینا میں سرگرم جہادی گروپوں سے رابطے میں ہے تاہم حماس کی جانب سے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا گیا ہے۔