مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ مصری عدالت کے فیصلے کے بعد قاہرہ اور غزہ کے درمیان ایک نئی جنگ شروع ہو سکتی ہے کیونکہ عدالتی فیصلے نے حماس کے خلاف کارروائی کا جواز پیدا کر دیا ہے۔
مسٹر ایسکروف کا مزید کہنا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے طرزعمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے سابق برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کی طرح ہیں کیونکہ چرچل نے بھی اسرائیل کی بھرپور مدد کی تھی اور اپنے ملک کی اندرونی مخالفت کے باوجود تل ابیب کا ساتھ دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر السیسی نے خود کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک ماہر رہ نما ثابت کیا ہے۔ دولت اسلامی داعش اور اخوان المسلمون کی سرکوبی کے بعد اب مصر اپنی سرحدوں سے باہر حماس کے خلاف بھی ایسی ہی کارروائی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین