مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر بئر سبع میں ایک ثقافتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے لائبرمین نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے ایک اور حملہ نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ دفاع کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ اس لئے ہمیں غزہ کی پٹی پر اپنا رعب جمانے کے لیے حملہ کرنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔
انہوں نے گذشتہ برس غزہ کی پٹی پر حملے کی حمایت کی تاہم ساتھ ہی اسرائیل کی سیاسی اور فوجی قیادت پر جنگ میں ناکامی کا بھی الزام عاید کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ میری تنقید کا ہدف صرف وزیردفاع موشے یعلون ہی نہیں بلکہ وزیراعظم بنجمن نتین یاھو بھی ہیں جن کی ناکام پالیسیوں کے باعث غزہ جنگ غیر ثابت ہوئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی دائیں بازو کی انتہا پسند سیاسی جماعت ’’یسرائل بیتنا‘‘ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے راکٹ حملوں کا پوری قوت سے جواب نہ دینا حکومت کی سنگین غلطی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین