مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق مرکز کے نگراں سالم خلہ نے میڈیا کو بتایا کہ بیت المقدس کے قانونی شعبہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مساعی سے اسرائیلی جوڈیشل حکام کے سامنے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کی ایک فہرست پیش کی گئی تھی جنہیں ان کے لواحقین کو واپس کیے جانے کی درخواست کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ "بیت ایل” میں اسرائیل کے فوجی مرکز کے ایک ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ متعلقہ حکام نے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کے حوالے سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق میتوں کے ڈی این اے کرنا شروع کردیے ہیں۔ ڈی این اے رپورٹس مکمل ہونے اور ان کی طبی طریقے سے شناخت کے بعد میتوں کو ان کے ورثاء کے حوالے کیا جائے گا۔
سالم خلہ کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ "ڈی این اے” رپورٹس مکمل ہونے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں تاہم حکومت درجنوں فلسطینی شہیدوں کے جسد خاکی ان کے ورثاء کو دینے کے لیے سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اسرائیلی حکام کو 134 فلسطینی اسیران کے جسد خاکی کی واپسی کی فہرست مہیا کی گئی ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 119 شہداء کی میتیں موجود ہیں، لیکن شہداء کے جسد خاکی کی واپسی کے لیے کام کرنے والی قومی کمیٹی نے صہیونی حکام کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بھی اسرائیل کے پاس سیکڑوں فلسطینی شہداء کے جسد خاکی موجود ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین