مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائی ٹ”فیس بک” پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ حماس کی جانب سے مفاہمتی بات چیت آگے بڑھانے سے معذرت نہیں کی گئی بلکہ ہم بامقصد بات چیت کے خواہاں ہیں۔ مذاکرات برائے مذاکرات سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ مفاہمتی کوششیں نتیجہ خیز ہونی چاہئیں۔
ڈاکٹر ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت کے لیے کوئی تیسری قوت متحرک نہیں ہے۔ دونوں جماعتیں قومی مفاد کی خاطر مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں تاہم حماس کی جانب سے یہ شرط ضرور رکھی جائے گی کہ بات چیت کو نتیجہ خیز بنایا جایے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں کے پاس مفاہمت کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ ہمیں ہر قیمت پر قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانا ہوگا اور ان تمام ذرائع کا سد باب کرنا ہوگا جو مفاہمت کی راہ میں حائل ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ فتح کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن عزام الاحمد نے انہیں ٹیلیفون کر کے مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزام الاحمد کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتیں مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں بات چیت کرسکتی ہیں۔
انہوںنے کہا کہ حماس فتح کے ساتھ بامقصد مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھانے کے لیے کہیں بھی بات چیت کے لیے تیار ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین