اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰابو مرزوق نے کہا ہے کہ مصر میں بدامنی پھیلانے میں فلسطینی عوام اور حماس کا کوئی مفاد وابستہ نہیں ہے۔ جزیرہ نما سیناء میں بدامنی سے سب سے زیادہ فلسطینی متاثر ہورہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر موسیٰابو مرزوق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے مصر کے اندرونی معاملات میں کبھی مداخلت کی اور نہ آئندہ کریں گے۔ حماس مصری عوام کا خون فلسطینی عوام کے خون کی طرح مقدس سمجھتی ہے۔ القسام بریگیڈ کی بندوق صرف قابض صہیونی دشمن کے خلاف اٹھے گی۔
انہونے کہاکہ غزہ کی پٹی فلسطین کے لیے مصر اور مصر کے لیے فلسطین کا داخلہ دروازہ ہے اور اس دروازے سے سوائے خیر کے اور کوئی چیز نہیں گذرسکتی۔ حماس اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ پر جزیرہ سیناء میں بدامنی پھیلانے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے۔ آج تک جزیرہ سیناء میں مصری فوج نے جتنی بھی عسکری کارروائیاں کی ہیں ان میں القسام بریگیڈ کا کوئی کارکن مارا گیا اور نہ ہی پکڑا گیا ہے۔ جب القسام بریگیڈ کے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہی نہیں تو الزام تراشی اور پابندیاں کس بنیاد پر عاید کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصر کی ایک ماتحت عدالت کی جانب سے فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا ہے۔ مصری عدالت نے وہی کچھ کیا جو فلسطینیوں کےخلاف اسرائیل کی عدالتیں کررہی ہیں۔ مصر کی عدالتوں کو القسام بریگیڈ کے حوالے سے کوئی فیصلہ دینے کا اختیار بھی نہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصرکی ایک عدالت نے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی عاید کردی تھی۔ حماس کی جانب سے مصری عدالت کے اس فیصلے کو اسرائیل کی خدمت اور سیاسی نوعیت کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر موسیٰابو مرزوق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے مصر کے اندرونی معاملات میں کبھی مداخلت کی اور نہ آئندہ کریں گے۔ حماس مصری عوام کا خون فلسطینی عوام کے خون کی طرح مقدس سمجھتی ہے۔ القسام بریگیڈ کی بندوق صرف قابض صہیونی دشمن کے خلاف اٹھے گی۔
انہونے کہاکہ غزہ کی پٹی فلسطین کے لیے مصر اور مصر کے لیے فلسطین کا داخلہ دروازہ ہے اور اس دروازے سے سوائے خیر کے اور کوئی چیز نہیں گذرسکتی۔ حماس اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ پر جزیرہ سیناء میں بدامنی پھیلانے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے۔ آج تک جزیرہ سیناء میں مصری فوج نے جتنی بھی عسکری کارروائیاں کی ہیں ان میں القسام بریگیڈ کا کوئی کارکن مارا گیا اور نہ ہی پکڑا گیا ہے۔ جب القسام بریگیڈ کے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہی نہیں تو الزام تراشی اور پابندیاں کس بنیاد پر عاید کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصر کی ایک ماتحت عدالت کی جانب سے فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا ہے۔ مصری عدالت نے وہی کچھ کیا جو فلسطینیوں کےخلاف اسرائیل کی عدالتیں کررہی ہیں۔ مصر کی عدالتوں کو القسام بریگیڈ کے حوالے سے کوئی فیصلہ دینے کا اختیار بھی نہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصرکی ایک عدالت نے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی عاید کردی تھی۔ حماس کی جانب سے مصری عدالت کے اس فیصلے کو اسرائیل کی خدمت اور سیاسی نوعیت کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین