مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق ’’اوچا‘‘ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران اسرائیل کی انہدامی کارروائیوں کے نتیجے میں 77 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کیا گیا۔ بے گھر ہونے والوں میں نصف سے زاید بچے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مکانات مسماری کی نصف کارروائیاں تین دن کے اندر کی گئیں۔ مکان کی چھت سے محروم ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد میں ماضی کی نبست بھی مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مکانات مسماری کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل دانستہ طور پر فلسطینیوں کو ان کے مکانات سے محروم کرنے کے لیے مقبوضہ اور متنازعہ عرب علاقوں میں مکانات مسماری کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ بیت المقدس، الخلیل، اریحا اور رام اللہ سمیت کئی فلسطینی شہروں میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران اب تک 590 مکانات مسمار کیے جا چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں 1177 فلسطینی بے گھر ہوئے تھے۔ سنہ 2008 ء کے بعد گھروں سے محروم ہونے والے فلسطینیوں کی یہ تعداد ایک نیا ریکارڈ ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین