خیال رہے کہ اتوار کی شام اسرائیلی فوج نے شام کے سرحدی شہرالقنیطرہ میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے حملہ کرکے ایک گاڑی کو تباہ کر دیا تھا جس میں سوارحزب اللہ کے تین اہم رہ نمائوں سمیت چھ افراد شہید ہوگئے تھے۔ شہید ہونے والوں میں حزب اللہ کے سابق کمانڈر عماد مغنیہ شہید کا صاحبزادہ بھی شامل ہے۔
حماس کے ترجمان اور پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے سربراہ صلاح الدین بردویل نے مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے القنیطرہ میں صہیونی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو حزب اللہ کے ارکان کی شہادت کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
ڈاکٹر البردویل نے حزب اللہ اور شہید کارکنوں کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ حزب اللہ کے قافلے پر حملہ صہیونی ریاست کے مسلسل جاری جنگی جرائم میں سے ایک سنگین جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ماضی میں بھی حزب اللہ اور حماس کی قیادت کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود دشمن اپنے مذموم مقاصد تکمیل میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
البردویل کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے کارکنوں کی شہادت دراصل صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی الیکشن مہم کا حصہ ہے، وہ یہودی عوام کے جذبات کو اپنے حق میں تبدیل کرنے کے لیے اسی نوعیت کی کارروائیاں کر رہا ہے تاکہ آئندہ مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنی کامیابی کو یقینی بنا سکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین