یورپی مہم برائے انسداد معاشی ناکہ بندی نے برطانوی خارجہ تعلقات کمیٹی کی جانب سے حماس کے ساتھ مذاکرات کے مطالبے کو سراہا ہے۔ بیلجیم کے شہر برسلز میں یورپی مہم برائے غزہ میں انسداد معاشی ناکہ بندی کی جانب سے جاری ایک بیان میں غزہ شہر کے اقتصادی بائیکاٹ اور معاشی ناکہ بندی پرعالمی خاموشی پرشدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ برطانوی دارالعموم کے تحت قائم خارجہ تعلقات کمیٹی کی طرف سے برطانوی حکومت سے حماس کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ خوش آئند اقدام ہے، اس مطالبے پربلاتاخیر عمل درآمد کیا جائے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی اب چوتھے سال میں داخل ہوگئی ہے ایسے میں برطانوی کمیٹی کا مطالبہ اس امر کامتقاضی ہے کہ دنیا اسرائیل پرفلسطیینیوں پرڈھائے جانے والے مظالم بند کرانے کے لیے دباؤ ڈالے۔ یورپی مہم نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خارجہ تعلقات کمیٹی کے مطالبے کا مثبت جواب دے اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے اور حماس سے مذاکرات کے لیے موثر قدم اٹھائے۔ یورپی مہم کے بیان میں غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے بعد اس کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیاگیا۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ غزہ کامعاشی بائیکاٹ ختم نہ کیاگیا تو متاثرہ علاقے میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ یورپی مہم کے تحت گذشتہ چند ماہ کے دوران کئی یورپی امدادی قافلے غزہ بھجوائے جا چکے ہیں۔