مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ الاراکی نے یہ بات تہران میں حماس کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس اور حزب اللہ میں قوم کو متحد کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
خیال رہے کہ حماس کے ایک اعلی سطحی وفد نے تہران میں منعقدہ اتحاد امت کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس میں عالم اسلام کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس میں کئی مسلمان ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ حماس کے وفد نے بین المذاہب فورم کے سربراہ سے ملاقات کی اور انہیں فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں مکمل بریفنگ دی۔
پی آئی سی کے نامہ نگار کے مراسلے کے مطابق حماس کے وفد اور ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور، مسئلہ فلسطین، قبلہ اور غزہ کی پٹی کو درپیش بحران کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
تہران میں منعقدہ اتحاد امت کانفرنس کے شرکاء نے فلسطینیوں کے حقوق اور آزادی کے لیے جاری جدو جہد کی کھل کر حمایت کی اور فلسطینیوں اور پوری مسلم امہ کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک اور اقوام اپنے فروجی، مسلکی ، جغرافیائی اور علاقائی مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں۔
کانفرنس سے حماس کے رہ نما جمال عیسیٰ نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں بیت المقدس، غزہ کی پٹی، غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں اسرائیلی ریاست کے مظالم، بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں اور فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی پامالی کے حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں اٹھنے والے علاقائی سیاسی بحرانوں کے نتیجے میں اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف اپنے مظالم بڑھانے کا ایک نیا موقع ہاتھ آگیا ہے۔ مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانے کے لیے ہم آواز ہو جائیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین