اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوج میں خود کشی کے رجحان میں یہ غٖیرمعمولی اضافہ اس حد تک خطرناک حدوں کو جاپہنچا ہے کہ فوج کو اس کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیشن تشکیل دینا پڑا ہے۔ صہیونی فوج کے ہاں تحقیقاتی کمیشن چند ہفتوں سے اس امر کی چھان بین کر رہا ہے کہ آیا اتنی بڑی تعداد میں فوجی دانستہ طورپر اپنی زندگیاں کیوں ختم کرنے لگے ہیں۔
اخبار نے فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی غزہ کی پٹی میں چار ماہ قبل گذشتہ برس کے موسم گرما میں مسلط کی گئی جنگ کے فوجیوں پر اثرات کا بھی تجزیہ کر رہے ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق خود کشی کرنے والے فوجیوں کی حتمی تعداد ظاہر نہیں کی گئی تاہم فوج کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ سنہ 2014 ء میں 10 فوجیوں نے خود کشی کی۔ اس کے مقابلے میں سنہ 2013 ء میں خود کشی کرنے والے یہودی فوجیوں کی تعداد پانچ سے سات کے درمیان تھی۔
فوجی ذریعے کے مطابق گذشتہ برس غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران کم سے کم ایک ہزار فوجی نفسیاتی طور پر متاثر ہوئے تھے، جن کا اسپتالوں میں ماہرین نفسیات کی نگرانی میں علاج کیا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین