مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کو صہیونی حکام نے بیت المقدس کے رہائشی ادھم الھندی کو حراست میں لینے کے بعد انتظامی حراست میں منتقل کردیا ہے۔ جس کے بعد انتظامی حراست میں ڈالے گئے القدس کے باشندوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیر برائے داخلی سلامتی کی جانب سے جاری ایک بیان میں بیت المقدس کے شعفاط پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے محمد ادھم الھندی کو چھ ماہ کےلیے انتظامی حراست میں ڈالنے کا حکم دیا۔
فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پرمشتمل کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ صہیونی فوج نے ادھم الھندی کو 18 دسمبر کوحراست میں لیا تھا جس کے بعد اسے ایک سیکیورٹی مرکز میں رکھا گیا۔
ابوعصب نے فلسطینی اسیران کو بغیر مقدمہ چلائے انتظامی حراست میں رکھنے کے صہیونی فیصلے کی شدید مذمت کی اور اسے غیرقانونی اور غیراخلاقی قرار دیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل محض شبے کی بنیاد پر فلسطینی اسیران کو انتظامی حراست میں رکھنے کی ایک غیرقانونی اور غیراخلاقی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست میں ڈالے گئے فلسطینیوں کی تعداد سیکڑوں میں بتائی جاتی ہے۔