مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق زیرحراست فلسطینی خاتون امل احمد طقاطقہ کو مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم سے ایک ماہ قبل اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اس پر الزام عاید کیا گیا کہ اس نے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک یہودی زخمی بھی ہوا۔
اسرائیلی فوج کے دعوے کے مطابق یہ واقعہ ایک ماہ قبل جنوبی بیت لحم میں عتصیون چوک میں پیش آیا تھا۔ موقع پر موجود اسرائیلی فوجیوں نے خاتون کی ٹانگ پر گولی مار کر اسے شدید زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے مندوبین نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے قطاطقہ کے خلاف چلائے گئے مقدمہ کو جعلی قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی خاتون کے خلاف مقدمہ میں جو شواہد پیش کیے ہیں وہ قطعا جعلی ہیں۔ جائے وقوعہ پر جگہ جگہ خفیہ کیمرے نصب ہیں اور کہیں کسی کیمرے میں یہودیوں پر حملے کا کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین