فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں بدھ کو مبینہ طور پر یہودی فوجیوں کے ایک وحشیانہ حملے میں فلسطینی اتھارٹی کے یہودی بسیتوں سے متعلق امور کے انچارج زیاد ابو عین کی شہادت کے بعد ملک کے طول وعرض میں سخت غم وغصہ کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے عوام میں پائے جانے والے غم وغصے کا اندازہ ان کے مسلسل احتجاج سے ہورہا ہے۔ شہریوں نے ابوعین کی شہادت کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے شروع کیے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حسب معمول مظاہرین کےخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ابوعین کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر صہیونی فوج کی اس بربریت کے خلاف احتجاج کیا۔ رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ کے باہر ہونے والے احتجاجی جلوس پرصہیونی فوجیوں نے آنسو گیس کی بوچھاڑ کردی جسے کے نتیجے میں دسیوں افراد دم گھنٹے سے متاثر ہوئے ہیں جنکہ تین افراد کو احتجاج کرنے کی پاداش میں حراست میں لے لیا گیا۔
زخمیوں میں ایک چودہ سالہ روف صنوبر بھی شامل ہے جس کے سرمیں آنسوگیس کا ایک شیل لگا ہے اور وہ رام اللہ میں فلسطین میڈیکل کمپلیکس میں تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہے۔
خیال رہے کہ زیاد ابوعین کو کل بدھ کے روز یہودی فوجیوں نے اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کردیا تھا جب وہ مقامی شہریوں اور کچھ غیر ملکی انسانی حقوق کے مندوبین کے ہمراہ یہودی توسیع پسندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے۔ ابو عینین کی شہادت پرپورے ملک میں سوگ ہے اور مشتعل فلسطینیوں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان کئی علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات آ رہی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے عوام میں پائے جانے والے غم وغصے کا اندازہ ان کے مسلسل احتجاج سے ہورہا ہے۔ شہریوں نے ابوعین کی شہادت کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے شروع کیے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حسب معمول مظاہرین کےخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ابوعین کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر صہیونی فوج کی اس بربریت کے خلاف احتجاج کیا۔ رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ کے باہر ہونے والے احتجاجی جلوس پرصہیونی فوجیوں نے آنسو گیس کی بوچھاڑ کردی جسے کے نتیجے میں دسیوں افراد دم گھنٹے سے متاثر ہوئے ہیں جنکہ تین افراد کو احتجاج کرنے کی پاداش میں حراست میں لے لیا گیا۔
زخمیوں میں ایک چودہ سالہ روف صنوبر بھی شامل ہے جس کے سرمیں آنسوگیس کا ایک شیل لگا ہے اور وہ رام اللہ میں فلسطین میڈیکل کمپلیکس میں تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہے۔
خیال رہے کہ زیاد ابوعین کو کل بدھ کے روز یہودی فوجیوں نے اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کردیا تھا جب وہ مقامی شہریوں اور کچھ غیر ملکی انسانی حقوق کے مندوبین کے ہمراہ یہودی توسیع پسندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے۔ ابو عینین کی شہادت پرپورے ملک میں سوگ ہے اور مشتعل فلسطینیوں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان کئی علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات آ رہی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین