اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے خصوصی مشیر اور یو این میں انسانی حقوق کے مندوب نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بدترین جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے اور صہیونی ریاست فلسطینیوں کے اجتماعی قتل عام کی مرتکب ہوئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یو این مندوب اداما دیانگ نے نیو یارک میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کے بارے میں میرے پاس جو مصدقہ اور ٹھوس معلومات ہیں ان سے یہ بات دو اور دو چار کی طرح واضح ہو رہی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے اجتماعی قتل عام اور انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے کئی سال قبل لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں صبرا اور شاتیلا میں بھی اسرائیل نے فلسطینیوں کا بدترین سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اجتماعی قتل عام کیا۔
’’میں بہت سوچ بچار اور تحقیق کے بعد بھی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات کو قانونی ثابت نہیں کرسکا۔ میری دانست میں یہ بدترین جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ اداما دیانگ یو این سیکرٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے دنیا بھر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کے خصوصی مندوب ہیں۔ دنیا میں ہونے والی جنگی جرائم اور اجتماعی قتل عام کی تحقیقات بھی ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
مسٹر دیانگ کا کہنا تھا کہ ستمبر 1982 ء کو صہیونی فوج نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں میں اپنی فوجیں داخل کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کا اجتماعی قتل عام کیا۔ پانچ ہزار افراد کو نہایت بے دردی سے شہید کر دیا گیا لیکن اس کے باوجود اسرائیل اپنے اس اقدام کو قانونی اخلاقی قرار دلوانے کی کوشش کرتا رہا ہے لیکن میں آج تک اس طرح کے کسی اقدام کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز تلاش نہیں کر سکا ہوں۔
یو این عہدیدار کا کہنا تھا کہ صرف لبنان ہی میں نہیں بلکہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کے اندربھی فلسطینی عوام پر بے پناہ مظالم ڈھائے اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جاتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روان سال جولائی اور اگست کے دوارن اکاون دن تک جاری رہنے والی غزہ جنگ میں بھی اسرائیلی فوجیوں نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرتےہوئے فلسطینیوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے۔
خیال رہے کہ اگست کی غزہ جنگ میں صہیونی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 500 بچوں سمیت 2000 فلسطینی شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی کر دیے گئے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین