مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شہید ہونے والے لڑکے محمد صیام اسرائیلی بمباری میں زخمی ہونے کے بعد ترکی میں علاج کے لیے جایا گیا تھا تاہم وہ جاں بر نہ ہوسکا اوراسپتال ہی میں دم توڑ گیا۔
اطلاعات کے مطابق تین ماہ موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد جام شہادت نوش کرنے والا فلسطینی لڑکا مشرقی جبالیا میں عزبہ عبد ربہ کالونی میں صہیونی فوج کے جنگی طیاروں اور توپ خانے کی ایک ساتھ بمباری میں زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے ساتھ متعدد خاندان اور کئی دوسرے شہر شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔
غزہ وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ انہیں ترکی کے اسپتال کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ سولہ سالہ محمد صیام جانبر نہیں ہوسکا اور جام شہادت نوش کرگیا ہے، ہم نے اس کے اہل خانہ کو بھی مطلع کردیا ہے اور اس کی تدفین کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ صہیونی فوج نے سات جولائی سے 26 اگست 2014ء کے درمیان اکاون روز تک غزہ پر دن رات بمباری جاری رکھی جس کے نتیجے میں کم سے کم 2200 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں شہری زخمی ہوگئے تھے۔ بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین