مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فریڈم فلوٹیلا اتحاد میں شامل تمام غیرملکی تنظیموں نے غزہ کی پٹی کے لیے بحری امدادی مشن رواں سال ہی روانہ کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم اس کی تاریخ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فریڈم فلوٹیلا اتحاد سنہ 2010ء میں اس وقت قائم کیا گیا تھا جب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے محصورین کے لیے امدادی سامان لے کر آنے والے بحری جہازوں پر کھلے سمندر میں حملہ کر دیا تھا۔ حملے کا نشانہ ترک بحری جہاز "مرمرہ” بنا تھا جس میں سوار 9 ترک رضاکار شہید اور 50 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔
اسرائیل نے فلوٹیلا قافلے میں شامل تمام بحری جہازوں کا سامان لوٹ لیا اور قافلے میں شامل 650 غیر ملکی رضاکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
فلوٹیلا الائنس کے اجلاس میں اردن کےلائف لائن امدادی قافلے کے مندوب، ملائییشا، انڈونیشیا اور جنوبی افریقا کے انسانی حقوق کے گروپوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
فریڈم فلوٹیلا اتحاد کل بدھ کو اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان ایک نیوز کانفرنس میں کرے گا۔ توقع ہے کہ فریڈم فلوٹیلا گروپ کی جانب سے اگلے چند ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں بحری راستے سے امدادی سامان کے قافلے روانہ کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ فلوٹیلا اتحاد میں شامل جماعتیں اور انسانی حقوق گروپ دنیا بھر میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا بھی شیڈول جاری کریں گے.