اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے تنظیم کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی جانب منسوب امریکی ٹی وی اسکائی نیوز کی عربی سروس کی جانب سے جاری پروپیگنڈہ کی مہم مسترد کردی ہے۔ ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں خالد مشعل نے ترک لیڈرشپ سے رابطہ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے شہرالخلیل سے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور ان کے قتل میں حماس ملوث نہیں ہے۔ انہوں نے ترک حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی پر حملے سے روکنے کے لیے عالمی سطح پر تل ابیب پر دباؤ ڈلوائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جہاں تک حماس کی جانب سے الخلیل سے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور پھر حلحول کے مقام سے ان کی میتیں ملنے کا معاملہ ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ حماس کا اس سارے ڈرامے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی حماس کو اس بارے میں کوئی علم ہے۔ لیکن اسکائی نیوز کی یہ بات قطعی جھوٹ کا پلندہ ہے کہ خالد مشعل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا حملہ رکوانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ خالد مشعل نے چند روز قبل ترک وزیرخارجہ احمد داؤد اوگلو سے ٹیلیفون پر بات چیت میں فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں انہیں آگاہ کیا تھا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں انہوں نے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء کے بعد مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ کریک ڈاؤن اور غزہ کی پٹی پر حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی بھی مذمت کی اور انہیں فوری طور پر اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جہاں تک حماس کی جانب سے الخلیل سے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور پھر حلحول کے مقام سے ان کی میتیں ملنے کا معاملہ ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ حماس کا اس سارے ڈرامے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی حماس کو اس بارے میں کوئی علم ہے۔ لیکن اسکائی نیوز کی یہ بات قطعی جھوٹ کا پلندہ ہے کہ خالد مشعل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا حملہ رکوانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ خالد مشعل نے چند روز قبل ترک وزیرخارجہ احمد داؤد اوگلو سے ٹیلیفون پر بات چیت میں فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں انہیں آگاہ کیا تھا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں انہوں نے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء کے بعد مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ کریک ڈاؤن اور غزہ کی پٹی پر حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی بھی مذمت کی اور انہیں فوری طور پر اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔