اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کا حملہ تباہ کن ثابت ہو گا اور اس کے سنگین نتائج سامنے
آئیں گے۔
حماس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی پر حملے سے باز رکھے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اسامہ حمدان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی جماعت کا مغربی کنارے سے یہودی آباد کاروں کے اغواء اور قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسرائیل نے تین یہودی لڑکوں کے قتل کا ڈرامہ رچا کر غزہ کی پٹی پر حملے کی راہ ہموار کی ہے اور صہیونی ریاست اسے بہانے سے عالمی اور قومی رائے عامہ کو بھی غزہ پر حملے کے لیے ہموار کر رہا ہے۔
اسامہ حمدان نے عالمی برادری، عرب ممالک، عالم اسلام اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کو غزہ کی پٹی پر حملے سے روکے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر حملے کی اسرائیلی دھمکیاں خطرناک ہیں۔ ان دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی صہیونی دشمن کو غزہ پرحملوں کو ترغیب دے گی۔
ایک سوال کے جواب میں اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت [حماس] کا مغربی کنارے سے تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور ان کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس لاپتا یہودی آباد کاروں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔ اسرائیلی ریاست اور صہیونی میڈیا کی جانب سے اس ضمن میں جتنے بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ سب من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
خیال رہے کہ تیرہ جون کو مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تین یہودی آباد کار لاپتا ہو گئے تھے۔ گذشتہ روز انہیں مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ یہودی لڑکوں کو حماس نے اغواء کے بعد قتل کیا ہے اور اسرائیل اس کا بدلہ لے گا۔
انہوں نے کہا کہ تین یہودیوں کے اغواء کے بعد قتل کی آڑ میں غزہ کی پٹی پر جارحیت مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عالمی برادری بالخصوص عالم اسلام کو صہیونی ریاست کو غزہ پر حملے سے باز رکھنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین