اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے جمعرات کے روز متحدہ حکومت کی جانب سے غزہ میں تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ حل کرنے میں رکاوٹ دکھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت فلسطینی تقسیم بڑھا رہی ہے۔
جمعرات کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے بتایا ہے کہ حماس حکومت کی جانب سے غزہ کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں پس و پیش سے کام لے رہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ایک سیاسی بحران ہے جو کہ تعصب پر مبنی پالیسی کا مظہر ہے اور متحدہ حکومت نے یہ پالیسی غزہ کے ملازمین کے خلاف چلا رکھی ہے۔
غزہ میں موجود وزارتوں اور حکومتی کمیٹیوں کا کام جمعرات کے روز کی جانیوالی ہڑتال کے نتیجے میں معطل ہے۔