فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلمانوں کے مذہبی مرکز مسجد ابراہیمی میں صہیونی فوج کی مسلسل مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔ مئی میں صہیونی فوج کی جانب سے جامع مسجد الخلیل میں 53 مرتبہ اذان پر پابند ی لگائی گئی اور جواز یہ تراشا گیا کہ اذان کی آواز سے یہودی آباد کاروں کے معمولات زندگی میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوجیوں کا کہنا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان کے نتیجے میں یہودیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث حرم ابراہیمی میں اذان دینے پر پابند ی لگائی جاتی ہے۔
الخلیل کے ڈائریکٹر اوقاف کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد ابراہیمی میں اذان دینے پر پابندی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن صہیونی فوج کی جانب سے روز مرہ کی مداخلت آسمانی مذاہب اور مذہبی تعلیمات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین