مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے سرگرم عالمی تنظیم”الاقصیٰ فاؤنڈیشن و ٹرسٹ” نے یہودیوں کی جانب سے قبلہ اول میں تلمودی تعلیمات کے مطابق عبادات کی تیاریوں اور یہودی فوجی حکام کی جانب سے صہیونیوں کی حمایت پر ایک مرتبہ پھر سخت انتباہ کیا ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ تازہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یہودی آباد کاروں کے ساتھ اب اسرائیلی فوج بھی روز مرہ کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر اس مقدس مقام کی بے حرمتی کرنے لگی ہے۔ کل اتوار کے روز 60 یہودی فوجی ایک ساتھ قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مسلمانوں کے مقدس مقام کے بے حرمتی کی۔ فوجیوں کے داخلے کے موقع پر سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ میں یہودی فوجیوں کی آمد کے وقت اسرائیلی فوج کے اسپیشل کمانڈوز سیکیورٹی پر مامور تھے، جنہوں نے قبلہ اول میں موجود نمازیوں کو بھی وہاں سے نکال باہر کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق "اقصیٰ فاؤنڈیشن” کی جانب سے جاری ایک بیان میں دو ٹوک الفاظ میں ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر صرف مسلمانوں کا حق ہے، یہودیوں کا مسلمانوں کے اس مقدس مقام کےایک ذرے پر بھی کوئی حق نہیں ہے۔ یہ اصول صرف چند مسلمانوں کا نہیں بلکہ کتاب وسنت سے مسلمہ تاریخی حقیقت ہے، جسے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی اسرائیلی پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے قبلہ اول پر یہودیوں کی یلغار آسان بنانے میں ان کی معاونت کی اور براہ راست مسجد اقصٰی میں مداخلت کے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ یہ بیان یہودیوں کو مسلمانوں کے اس مقدس مقام کے تقدس کی پامالی کی کلین چٹ دینے کے مترادف ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن نے مسجد اقصٰی پریہودیوں کی یلغار پر عالم اسلام اور عرب اقوام کی مجرمانہ غفلت کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ تنظیم نے مسلمہ امہ اور عالمی اداروں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبلہ اول کو یہودی ریشہ دوانیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اور فوری اقدامات کریں۔ اگر فوری طور پرعالم اسلام کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا تو اسرائیلی حکومت، اس کے قانون نافذکرنے والے ادارے اور انتہا پسند یہودی مل کرقبلہ اول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین