فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قابض حکام کی جانب سے غزہ اور اس کے عوام کے خلاف جنگ کی دھمکیاں ہمیشہ کے لئے ختم ہوگئی ہیں اور فلسطینی مزاحمت کے پاس اسرائیل کے لئے کئی سرپرائز ہیں۔
اسماعیل ھنیہ نے یہ بیان اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بانی اور روحانی رہنما کی شہادت کی یاد میں ہونے والے ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔ ھنیہ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسے غزہ کے خلاف کسی بھی جارحیت اور جرم کا جواب دینا پڑے گا۔
ھنیہ کا کہنا تھا کہ،” ہم نے غزہ کا اس وقت بھی دفاع کیا تھا جب ہمارے پاس صرف چند ہتھیار تھے اور جب غزہ میں سرایا جیل میں ہم پر ظلم ڈھالے جارہے تھے مگر آج خدا کا شکر ہے کہ ہم مضبوط ہوگئے ہیں اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کافی مضبوط ہوگئی ہے۔”
ھنیہ کے مطابق،” جنین میں جو کل ہوا وہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ فلسطینی عوام مزاحمت سے ہی متحد ہوتے ہیں اور مذاکرات سے تقسیم ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ غزہ کا سکون کمزور اور لاچار لوگوں کا سکون ہے مگر غزہ ایک آتش فشاں ہے اور کوئی مقابلہ جیت سکتا ہے۔”
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ،” ہم فلسطینی عوام مشکلات کا سامنا کررہے ہیں مگر بحران میں نہیں ہیں۔ ہم مصیبتوں اور مصائب کا سامنا کررہے ہیں اور یہ مشکل ترین وقت نہیں ہے۔ آج ہم شیخ احمد یاسین کے تیار کردہ شہداء کی یاد میں تقریب کا اہتمام کررہے ہیں۔”
اسماعیل ھنیہ نے یہ بیان اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بانی اور روحانی رہنما کی شہادت کی یاد میں ہونے والے ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔ ھنیہ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسے غزہ کے خلاف کسی بھی جارحیت اور جرم کا جواب دینا پڑے گا۔
ھنیہ کا کہنا تھا کہ،” ہم نے غزہ کا اس وقت بھی دفاع کیا تھا جب ہمارے پاس صرف چند ہتھیار تھے اور جب غزہ میں سرایا جیل میں ہم پر ظلم ڈھالے جارہے تھے مگر آج خدا کا شکر ہے کہ ہم مضبوط ہوگئے ہیں اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کافی مضبوط ہوگئی ہے۔”
ھنیہ کے مطابق،” جنین میں جو کل ہوا وہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ فلسطینی عوام مزاحمت سے ہی متحد ہوتے ہیں اور مذاکرات سے تقسیم ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ غزہ کا سکون کمزور اور لاچار لوگوں کا سکون ہے مگر غزہ ایک آتش فشاں ہے اور کوئی مقابلہ جیت سکتا ہے۔”
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ،” ہم فلسطینی عوام مشکلات کا سامنا کررہے ہیں مگر بحران میں نہیں ہیں۔ ہم مصیبتوں اور مصائب کا سامنا کررہے ہیں اور یہ مشکل ترین وقت نہیں ہے۔ آج ہم شیخ احمد یاسین کے تیار کردہ شہداء کی یاد میں تقریب کا اہتمام کررہے ہیں۔”