اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کسی بھی بین الاقوامی فوج کی تعیناتی کو اسی طرح دیکھے گی جیسے قابض اسرائیلی فوج کو دیکھا جاتا ہے۔
یہ بیان رفح میں حماس کے زیر اہتمام منعقد کردہ ایک عوامی ریلی کے دوران سامنے آیا۔ حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنی تقریر میں کہا کہ ان کی تحریک فلسطینی اتھارٹی اور قابض اسرائیل کے درمیان جاری حالیہ مذاکرات کے نتیجے میں سامنے آںے والے کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے۔
ابو زھری کا کہنا تھا کہ،”فلسطینی عوام اپنے حقوق اور بنیادوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے کیوںکہ ان پر سمجھوتہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ ہم نے اپنی زندگیاں ان حقوق کی حفاظت کے لئے وقف کردی ہیں اور ہم نے فلسطین کی حفاظت کے لئے اپنے بہترین افراد اور قیادت قربان کی ہوئی ہے۔”
حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ،” ہم انفرادی آراء کے بارے میں سنتے رہتے ہیں اور ان میں سب سے حالیہ رائے فلسطینی مذاکرات کاروں کی جانب سے دی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی واپسی کے بدلے میں ایک بین الاقوامی فوج کو فلسطین میں قبول کرلیں گے مگر ہمارا کہنا ہے کہ عباس کو اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا حق کسی نے بھی نہیں دیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین”