رام اللہ میں”مرکز اطلاعات فلسطین” کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے سیکڑوں گاڑیوں کے ٹیکس چوری کرنے کے میگا کرپشن اسکینڈل میں ملوث ایک شخصیت کے خلاف قانونی کارروائی پر صہیونی حکومت سخت برہم ہے۔
نامہ نگار کے مطابق رام اللہ میں جیل بھجوائے گئے بدعنوانی کے مرکزی ملزم کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے ہے جس کے پاس اسرائیل کا جاری کردہ گرین کارڈ ہے۔ وہ حال ہی میں مغربی کنارے میں گاڑیوں کی فروخت کی ایک بڑی ڈیل کے لیے رام اللہ پہنچا تھا، جس کے بعد نیب کے چیئرمین کے حکم پر اسے حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی عدالتوں کو مطلوب بیت المقدس کا تاجر اردن فرار ہو گیا تھا۔ حال ہی میں وہ بن گوریوں ہوائی اڈے کے راستے رام اللہ سے ہوتا ہوا البیرہ پہنچا جہاں سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔ پی آئی سی کے نامہ نگار کے مطابق کرپشن کیس میں ملوث ایک مبینہ ملزم اب تک گاڑیوں کی خرید و فروخت میں کروڑوں شیکل کے ٹیکس چوری کر چکا ہے۔
خیال رہے ہی کہ حال ہی میں فلسطینی پولیس نے ٹیکس چوری کرنے الزام میں ملوث 15فرموں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی سیکڑوں گاڑیاں بھی ضبط کر لی تھیں، جس کے بعد معاملہ نیب کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ نیب کے چیئرمین نے بیت المقدس کے گرین کارڈ ہولڈر کو رہا کرنے سے روک دیا ہے۔