مصری بارڈر حکام نے اردنی وفد کو 10 دن العریش شہر میں انتظار کروانے کے بعد اس کے رفح بارڈر کے ذریعے سے غزہ میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔
غزہ پر مسلط محاصرے کے خلاف قائم سرکاری کمیٹی نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ شیخ حازم ابو غزالہ کی سربراہی میں آںے والا پانچ رکنی اردنی وفد 30 دسمبر کو العریش شہر میں پہنچا تھا اور وہاں سے غزہ جانے کے لئے اجازت کا انتظار کررہا تھا۔
کمیٹی نے مصر کی جانب سے وفد پر لگائی جانیوالی پابندی کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ رفح بارڈر کو فوری طور پر کھول دیا جائے اور تمام وفود کو اس محصور علاقے کا دورہ کرنے دیا جائے تاکہ غزہ میں سرد موسم کی وجہ سے ہونیوالی حالیہ ہلاکتوں اور نقصانات کے بعد امدادی کاموں کا سلسلہ شروع کیا جاسکے۔
کمیٹی نے اس دنیا کے تمام آزاد باشندوں اور غزہ آنیوالی تمام سابقہ امدادی قافلوں کے سربراہوں کو کہا ہے کہ وہ ان امدادی قافلوں کو دوبارہ غزہ لائیں تاکہ غزہ کی آبادی کی مشکلات میں کمی آسکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین