مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہداء کے ورثاء اور لواحقین کے مقرر کردہ وظائف بند کرنے کا حکم پی ایل او کی جانب سے دیا گیا تھا۔ ایسا حکم فلسطینی شہداء کے خون اور ان کی قربانیوں سے غداری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں شہری معاشی پابندیوں کے باعث سنگین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایسے میں شہداء کے ورثاء کو ملنے والے ماہانہ وظائف بندکرنا ان کے معاشی استحصال میں صہیونی مجرموں کی مدد کرنا ہے۔
ادھر غزہ کی پٹی میں شہداء کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد نے رام اللہ حکومت کی جانب سے ان کے وظائف بند کیے جانے کے خلاف کئی ہفتوں سے احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ مشتعل فلسطینی شہریوں میں سے بعض نے خود کشی کی کوشش کی ہے تاہم فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ان کے جائزاورقانونی مطالبات بھی تسلیم نہیں کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے شہداء کے ورثاء کو ملنے والے ماہانہ وظائف بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف فلسطین بھرمیں صدر محمود عباس اور ان کی انتظامیہ کے خلاف غم وغصے کی شدید لہر دوڑ گئی تھی۔