فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے کارکنوں کے خلاف تازہ کریک ڈاؤن میں کم سے کم پانچ افراد کو حراست میں لینے کے بعد انہیں تفتیشی مراکز منتقل کیا گیا ہے۔ حراست میں لیے جانے والوں میں نابلس میں حماس کے ایک اہم رہ نما، رام اللہ سے دو طلبا اور بیت لحم سے ایک صحافی بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کے روز مغربی کنارےکے شہرنابلس میں عباس ملیشیا کی ڈیفنس فورسز نے حماس رہ نما وائل حشاش کے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منقتل کردیا گیا۔ خیال رہے کہ وائل حشاش اسرائیلی جیلوں میں سات سال تک قید رہ چکے ہیں۔
ادھر سلفیت میں عباس ملیشیا کے سیکیورٹی عناصر نے بیرزیت یونیورسٹی کے طلبا قیدار مصطفیٰ اور اسلام محمد شتات کو ان کے ہاسٹل سے حراست میں لیا گیا۔ شتات کے چھوٹے بھائی عبود کو پہلے ہی حراست میں لیا جا چکا ہے۔
طولکرم میں تلاشی کی کارروائی میں عباس ملیشیا کے غنڈہ گردوں نے 24 سالہ شادی نظمی خریوش کو حراست میں لے لیا گیا۔ خریوش حال ہی میں اسرائیلی جیل سے رہا ہوئے تھے۔