اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے پولٹ بیورو کے رکن ڈاکٹر موسٰی ابو مرزوق کا کہنا ہے کہ فلسطینی مفاہمت اسرائیلی اور امریکی رکاوٹوں کی وجہ سے ابھی تک رکی ہوئی ہے اور اس میں حماس کا کوئی قصور نہیں ہے۔
حماس کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطینی قومی مفاہمتی عمل کو روکنے میں اسرائیل اور امریکہ کی کاوشوں کا بڑا ہاتھ ہے جبکہ کچھ فلسطینی جماعتیں بھی غزہ کا بھار اٹھانے سے کترا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس نے انتخابات کے انعقاد سے انکار نہیں کیا ہے، خاص طور پر اب جبکہ فلسطینی اور اسرائیلی سروے بھی حماس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بارے میں بتا چکے ہیں۔
ابو مرزوق نے بتایا ہے کہ حماس مصری بحران میں غیر جانبدار ہے اور انہوں نے حماس پر مصر کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کے الزامات کی تردید کی۔
انہوں نے اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جانب سے شامی بحران کے حوالے سے رکھی جانیوالی پوزیشن کو سراہا اور کہا کہ شامی شہریوں کے قتل عام کو روکنا ہوگا۔