غزہ کے وزیر صحت مفید المخللاتی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے واحد پاور پلانٹ کی بندش کی وجہ سے صحت اور ماحولیاتی سروسز کے شعبہ جات کو انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے 18 لاکھ باشندوں پر غیر قانونی اور غیر انسانی اسرائیلی محاصرے سے ایک انتہائی خطرناک انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔
محاصرے کے شکار غزہ کو بجلی کے کرائسس کی وجہ سے بجلی کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ غزہ کے واحد پاور پلانٹ میں جمعہ کے روز تیل ختم ہوگیا تھا جس کی وجہ سے غزہ ہر دن 12 گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا کررہا ہے۔
غزہ کے واحد پاور پلانٹ کی بندش سے سنجیدہ صحت اور ماحولیاتی مسائل جنم لیں گے کیونکہ تیل کی کمی کی وجہ سے غزہ کا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کام کرنا بند کرگئے ہیں۔
وزیر صحت نے مزید بتایا کہ اس بحران کی وجہ سے 18 گھنٹوں تک کی بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے غزہ کے 14 ہسپتال اور 54 میڈیکل سنٹرز خاص طور پر ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹس، انتہائی نگہداشت کے وارڈز، آپریشن تھیٹرز، نرسریز، میڈیکل لیبارٹریز، ریڈیالوجی اور بلڈ بینکس اور غزہ میں صحت کی تمام سروسز کو ایک انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر صحت کا کہنا ہے کہ سیوریج کے پانی کو بحیرہ عرب میں پھینکنے سے ماحولیاتی بحران جنم لے گا جو کہ پینے کے پانی کو بھی خراب کرسکتا ہے۔
وزیر صحت نے فلسطینی اتھارٹی اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور اسرائیلی حکام پر دبائو ڈالیں تاکہ غزہ کے پاور پلانٹ کو ضروری تیل فراہم کیا جاسکے۔