وزارت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے رہائشی علاقوں پر بزدلانہ کارروائیوں سے زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ محاصرے کی شدت اور سرحدی کراسنگ کی بندش میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
القدرہ کا کہنا تھا کہ غزہ کے شعبہ صحت کو ادویات کی فراہمی میں 30 فیصد کمی اور اس کے علاوہ طبی سامان کی فراہمی میں 50 فیصد کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے پانچ ماہ میں رفح کراسنگ کی بار بار بندش کی وجہ سے شعبہ صحت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت ایک منصوبے کے تحت کام کرتے ہوئے اس بحران کا حل تلاش کررہی ہے اور کوشش کررہی ہے کہ شعبہ صحت تمام ہسپتالوں اور ہیلتھ کیئر سنٹرز کی ضروریات کو پورا کرے۔
انہوں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ شعبہ صحت کو ضروری ادویات اور طبی سامان فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ القدرہ نے آزاد دنیا اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض حکام پر دبائو ڈالیں تاکہ وہ غزہ پر حملے کرنے سے باز رہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین