اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جیفری فیلٹمین کی جانب سے خان یونس میں دریافت ہونے والی سرنگ کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دینے کی مذمت کی ہے۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ فیلٹمین معاملات کو صرف ایک آنکھ سے دیکھتے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ،”فیلٹمین کے ریمارکس قابض صیہونی حکام کی حمایت میں جاری کئے گئے ہیں اور انہوں نے غزہ اور اس کے عوام کے خلاف ہونے والے حملوں اور مظالم کو نظر انداز کردیا ہے۔”
برھوم کا کہنا تھا کہ اسرائیل تقریبا روزانہ ہی فلسطینی مچھیروں اور کسانوں پر حملے کرتا ہے، زرعی زمین کو تباہ کردیتا ہے اور غزہ کے شہریوں کو وقتا فوقتا اغوا اور قتل کرتا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں اور ثابت کرتے ہیں فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے اور اسرائیل کے مظالم روکنے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ،”مزاحمت کو یہ معلوم ہے کہ اس نے قابض فوج کے ہتھیاروں کے مقابلے اور اپنی عوام کے تحفظ کے لئے کوئی نہ کوئی راستہ ڈھونڈنا ہے۔