فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی حکومت نے کہا ہے کہ مصر سے ملحقہ رفح کراسنگ پر دو طرفہ آمد و رفت کو معمول پر لانے کے لیے منظم لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔ سرحد پار جانے والے شہریوں کی پہلے ہی ایک فہرست مرتب کرکے مصری حکام کے حوالے کردی جاتی ہے۔بعد ازاں اسی فہرست کے مطابق طلباء اور دیگر شہری رفح کراسنگ عبور کرتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس امر کا اظہار غزہ حکومت کے ترجمان ایہاب غصین نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ قاہرہ میں قائم فلسطینی اتھارٹی کا سفارت خانہ غزہ کے طلباء کے حوالے سے دروغ گوئی، جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کے شہریوں بالخصوص مریضوں اور طلباء کو بیرون ملک سفر میں مشکل کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجود غزہ وزارت داخلہ ضرورت مند افراد کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے ایک منظم لائحہ عمل مرتب کر رہی ہے۔
ایہاب غصین نے کہا کہ قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانہ اپنی مرضی کے افراد کی فہرستیں جاری کرکے مصری فوج کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رام اللہ حکومت کے ترجمان سفارت خانے کو غزہ کےشہریوں کی مشکلات کا ادراک ہی نہیں۔ سفارت خانے کی جانب سے بعض عام افراد کوبھی طلباء میں شامل کرکے انہیں غزہ سے باہر بھجوانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ غزہ حکومت کی فراہم کردہ فہرستیں منسوخ کردی جاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں غزہ کے بیرون ملک سفر کرنے والے طلباء وطالبات کو سنگین نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین