مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کی جنگ میں اسرائیلی قبضے میں چلے جانے والے علاقوں میں قائم فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم”اسلامی تحریک” نے آئندہ بدھ چار ستمبر کو قبلہ اول کے دفاع کے لیے”یوم النفیر” کی اپیل کی ہے۔ جماعت کی جانب سے فلسطینی عوام سے یہ اپیل یہودیوں کی جانب سے نئے عبرانی سال کے موقع پرمسجد اقصیٰ پر یلغار کرنے کی دھمکیوں کا جواب ہے۔
ادھر شمالی اور جنوبی مقبوضہ فلسطینی علاقوں، مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سمیت تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں چار ستمبرکو یہودی گردی کے خلاف ریلیاں نکالے اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے قومی سطح پر سرگرمیاں کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ بیت المقدس کی مذہبی اور قومی نوعیت کی تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ "فتح مسجد اقصیٰ کی ہوگی” کے عنوان سے بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پر ایک کیمپ بھی لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ کیمپ یہودیوں کی عبرانی سال نو کی تقریبات سے ایک روز قبل لگایا جائے گا۔
اس کیمپ میں ایک پریس کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا جس میں ذرائع ابلاغ کو مسجد اقصیٰ کے خلاف جاری صہیونی سازشوں، بیت المقدس کو یہودیانے کے اقدامات اور ان کے سدباب کے لیے جاری مساعی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔ آگاہی نوعیت کا یہ کیمپ منگل سے جمعہ تک لگایا جائے گا۔
ادھراسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ فلسطینی سیاست دان الشیخ رائد صلاح نے آئندہ بدھ کو مسجد اقصیٰ کےدفاع میں ایک مرتبہ پھر’یوم نفیر’ کی اپیل کی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے خطبہ میں عوام سے ‘یوم النفیر’ کی اپیل کی تھی۔ کل ہفتے کوایک نیوزکانفرنس میں انہوں نے دوبارہ فلسطینی عوام کو اس کی کال دی۔ الشیخ رائد صلاح نے مصر اور شام کی تازہ صورت حال پربھی تشویش کا اظہا کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دونوں پڑوسی مسلمان ملکوں کی حکومتیں عوامی رائے کا احترام کریں۔
درایں اثناء اسلامی تحریک کےنائب امیر الشیخ کمال الخطیب نے بھی ملک بھر کے عوام، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور فلسطینی کاز کے لیے کام کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ بدھ کے روز قومی یوم النفیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ اس وقت نازک ترین دور سے گذر رہی ہے۔ یہودیوں کی شرپسندانہ سرگرمیاں اپنے عروج کو پہنچ چکی ہیں۔ دشمن اعلانیہ قبلہ اول پریلغار کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ ایسے میں پوری قوم کو متحد ہوکر دشمن کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔ اسی مقصد کے لیے ان کی جماعت اسلامی تحریک نے چار ستمبر کوقومی یوم نفیر کی کال دی ہے۔
خیال رہے کہ انتہا پسند یہودی تنظیموں کی جانب سے ستمبرکے پہلے ہفتے میں عبرانی سال نو کی تقریبات کے دوران قبلہ اول پریلغار کرنے کی دھمکیاں دی جا چکی ہیں۔ انتہا پسند یہودیوں کاکہنا ہے کہ وہ سال نو کے تہوار کے دوران ہفتہ بھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر مذہبی رسومات بھی ادا کریں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین