فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی میں ملائیشیا کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے ترقیاتی کاموں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے غزہ میں آباد کاری اور پبلک امور کے وزیر یوسف صبحی عزیز کے زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں 65 لاکھ ڈالرز کے کئی تعمیراتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
خیال رہے کہ فنڈز کی فراہمی کا وعدہ ملائیشیا کے وزیراعظم داتو محمد نجیب نے رواں سال وسط جنوری کو اپنے دورہ غزہ کے موقع پر کیا تھا۔ جس کے بعد یہ فنڈز غزہ حکومت کو جاری کردیے گئے تھے۔
تعمیراتی منصوبوں کی منظوری سے متعلق خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرآباد کاری صبحی عزیز کا کہنا تھا کہ وہ برادر اسلامی ملک ملائیشیا سے ملنے والے فنڈز سے غزہ میں کئی تعمیراتی منصوبے شروع کر رہے ہیں۔ ان میں ڈاکٹر الرنتیسی شہید اسپتال کی تعمیر نو، ملائیشین پروفیشنل اسکول کا قیام، جامع مسجد النور محمدی کی تعمیر نو اور سنہ 2009ء کو غزہ پرصہیونی جنگ کے دوران تباہ ہونے والے کیبنٹ ہاؤس کی تعمیر نو بھی شامل ہے۔
فلسطینی وزیر نے ملائیشیا کی جانب سے فنڈزکی فراہمی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج یہ ہم سب کے لیے خوشی کا موقع ہے کہ ہم برادر مسلمان ملک ملائیشیا کے جذبہ خیر سگالی کے تحت ملنے والے فنڈز سے کئی تعمیراتی منصوبے شروع کر رہے ہیں۔ یہ منصوبے دراصل ملائیشین حکومت اور عوام کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہیں۔ ان تعمیراتی منصوبوں سے دونوں قوموں کے درمیان دوستی اور تعلق مزید مضبوط ہوں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین