اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس۔ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا مسلح مزاحمتی پروگرام صہیونی دشمن کے فلسطین سے مکمل قبضے کے خاتمے اور حق واپسی ملنے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے پڑوسی ملک لبنان کے شہر صیدا میں پیش آنے والے تازہ خونریز واقعات میں فلسطینی مہاجرین کو غیر جانب دار رکھنے کی کوششوں کا بھی خیر مقدم کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے لیڈر نے لبنان میں جماعت کے خصوصی مندوب علی برکہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور وہاں کی تازہ صورت حال کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خالد مشعل نے حماس کی قیادت، لبنان میں موجود دیگر جماعتوں کے رہ نماؤں اور لبنانی حکومت کا تازہ واقعات میں فلسطینی پناہ گزینوں کو غیر جانب دار رکھنے کی مساعی پر ان تمام اسٹیک ہولڈر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کے شہر صیدا میں رونما ہونے والے تازہ فسادات کے دوران فلسطینی پناہ گزینوں کا غیر جانبدار رہنا ہی ان کے مفاد میں ہے۔ بیروت میں قائم "حین الحلوہ” اور دیگر مہاجر کیمپوں کی جانب سے لبنان میں پائی جانے والی کشیدگی میں غیر جانب دار رہ کر فلسطینیوں نے اپنی قدرو منزلت میں اضافہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ شام میں جاری لڑائی کے اثرات پڑوسی ملک لبنان تک پہنچ چکے ہیں۔ شامی حکومت کے حامی اور مخالفین اب لبنان میں بھی ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہو رہے ہیں۔ چند روز سے لبنان کا سرحدی شہر صیدا ان جھڑپوں کا مرکز ہے۔
ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ فلسطینیوں کی جدو جہد کا مرکز و محور صہیونی دشمن سے اپنے وطن کی آزادی اور حق واپسی سمیت دیگر تمام حقوق کو یقینی بنانا ہے۔ مسلح مزاحمت پر مبنی ہمارا یہ پروگرام انشاء اللہ آزادی کی منزل سے ہمکنار ہونے اورتمام فلسطینی مہاجرین کی وطن واپسی تک جاری رہے گا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین