اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس۔ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جماعت کا نام دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کردے، کیونکہ حماس جمہوریت پر یقین رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کے حقوق کی مدافعت کے لیے کوشاں ہے اور پوری دنیا کو کھلے دل سے تسلیم کرتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے یہ مطالبہ محصور شہرغزہ کی پٹی کے دورے پرآئی یورپی یونین کی سیاسی اور سیکیورٹی امور کی نگران اعلیٰ کیتھرین آشٹن کے نام اپنے ایک پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم زور دے کر یہ بات کہتے ہیں کہ غزہ کی پٹی کے دروازے پوری دنیا کے لیے کھلے ہیں، جو بھی یہاں کے مظلوموں اور محصورین کی مدد کرنا چاہتا ہے وہ آئے اور مدد کرے اور غزہ کے شہریوں کو اسرائیل کے مسلط کردہ معاشی محاصرے اور دیگر مشکلات سے نجات دلائے”۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی عہدیدار کیتھرین آشٹن ایک مشکل وقت میں غزہ آئی ہیں۔ اپنے اس دورے میں وہ مسئلہ فلسطین اور صہیونی دشمن کی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کے قضیے کو بھی قریب سے دیکھ پائیں گی۔
فوزی برھوم نے مسز آشٹن سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف حماس کا نام دہشت گرد گروپوں سے خارج کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی سفارش کرے بلکہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلط کردہ مظالم میں گروپ چار(امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ) کا بھی ہاتھ ہے۔ چونکہ یورپی یونین بھی اس گروپ کا کلیدی رکن ہے، لہٰذا اسے فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کی روک تھام کے لیے ٹھوس کردار ادا کرنا چاہیے۔
ادھر غزہ پر اسرائیل کی مسلط معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے سرگرم عوامی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے بھی یورپی یونین کی مندوبہ سے غزہ پر عائد پابندیاں اٹھانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے اپنے ایک بیان میں کیتھرین آشٹن کے نام پیغام میں کہا کہ تمام ترعالمی رپورٹوں میں غزہ کی پٹی پر مسلط معاشی پابندیوں کو غیراخلاقی اور غیر قانونی قرار دے کر ان کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اسی بناء پر وہ یورپی یونین سے بھی موثر اقدامات کرنے اور محصورین غزہ کی مشکلات کم کرنے کے لیے صہیونی دشمن پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
جمال الخضری کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے معاشی پابندیاں عائد کیے اب سات سال ہوچکے ہیں۔ ان ظالمانہ پابندیوں نے اہالیان غزہ کی زندگی مفلوج کرکے رکھ دی ہے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کی خارجہ ، سیاسی اور سیکیورٹی امور کی نگران کیتھرین آشٹن ان دنوں محصور فلسطینی شہر غزہ کی پٹی کے دورے پر ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ جنگ زدہ شہر میں مفلوک الحال شہریوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی کاموں کا بھی جائزہ لیں گی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین