اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں پر سیاسی گرفتاریوں میں اضافہ کرکے فلسطینی مفاہمت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے اداروں نے حماس کے کارکنوں اور حامیوں کے خلاف مغربی کنارے میں ایک حراستی مہم کا آغاز کررکھا ہے جس کی سب سے حالیہ کاروائی رہنما جعفر ریحان کی گرفتاری ہے۔
تحریک کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ادارے مغربی کنارے میں فلسطینی مفاہمتی کوششوں کو دبانے اور نقصان پہنچانے کے لئے آزادانہ طریقے سے کام کررہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے حماس اور فتح کے درمیان جاری مفاہمتی مذاکرات کے باوجود حماس کے کارکنوں کے خلاف حراستی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔
برھوم کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں مفاہمتی مذاکرات کے بعد سے مغربی کنارے میں سیاسی گرفتاریوں کیا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے مفاہمت اور قومی اتحاد کے مستقبل کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
اسی تناظر میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے حماس رہنما جعفر ریحانی کو نابلس میں دفتر جاتے ہوئے راستے سے گرفتار کرلیا۔
جعفر ریحانی کے خاندانی ذرائع نے بتایا ہے کہ فلسطینی سیکیورٹی سروسز نے حماس رہنما کی گاڑی کو روکا اور انہیں نامعلوم مقام پر لے گئے۔
ریحانی ایک سابق اسیر ہیں جو کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی جیلوں میں متعدد سال جیل کاٹی ہے۔ ان کے دو بھائی اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوچکے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین