اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس۔ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کو حراست میں لینا ایک مزاحمتی اور قابل فخر عمل ہے۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اسرائیلی فوجیوں کو اغوا کرنے کے خیال کو مسترد کرنے کو اسرائیلی جیلوں میں مقید ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی مشکلات اور قربانیوں کو نظرانداز کرنا قرار دیا ہے۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کو حراست میں لے کر ان کی جگہ فلسطینی اسیران کو رہا کروانا فلسطینی روایات کا حصہ ہے اور تمام فلسطینی عوام اور مزاحمت کے لئے فخر کا ذریعہ ہے۔
اردن میں عالمی اقتصادی فورم میں خطاب کے دوران محمود عباس نے بتایا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی سروسز نے سال 2012ء فلسطینی اتھارٹی کے زیر اثر علاقوں میں غلطی سے گھسنے والے 96 اسرائیلی فوجیوں کو واپس اسرائیل کے حوالے کر دیا تھا۔ عباس نے کہا کہ "فوجیوں کو اغوا کرنا ہماری فطرت نہیں ہے، ہم ایسے طریقوں کا استعمال نہیں کرتے ہیں اور ہم اپنے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ باہمی عزت و احترام کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔”
واضح رہے کہ اکتوبر 2011 میں 2006 میں گرفتار ہونے والے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے 1027 فلسطینی اسیران کو اسرائیلی جیلوں سے رہائی دلوائی گئی تھی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین