اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان فوزی برھوم نے قابض حکام کو کینسر میں مبتلا اسیر میسرہ ابو حمدیہ کو علاج کی سہولت نہ دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ابو حمدیہ کے علاج میں تاخیر انسانیت کے خلاف جرم ہے اور یہ جرم فلسطینی اسیروں کے خلاف ہونے والے جرائم میں سب سے آخری ہے۔ فوزی برھوم نے ایک بیان میں قابض حکام کو جرم کے نتائج کا پورا پورا ذمہ دار ٹھہرایا۔
ترجمان نے انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے خاموشی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور قابض اسرائیل کی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینی اسیروں کی جان بچانے کے لئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسیران اور رہائی پانے والے اسیران کی لیگ کے سربراہ توفیق ابو نعیم نے اس بارے میں ایشل جیل میں قید ابو حمدیہ کی حالت کی خرابی کے بارے میں بتایا کہ ان کی ان کی طبیعت بہت خراب ہے۔
انہوں نے مرکز اطلاعات فلسطین کے رپورٹر کو بتایا کہ جیل میں کشیدگی کی فضاء قائم تھی کیونکہ جیل میں موجود اسیران نے ابو حمدیہ کی حالت پر احتجاج کرتے ہوئے ناشتہ کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابو حمدیہ کومہ میں ہیں اور ان کی آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ابو حمدیہ کی حالت بہت خراب ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین